sahib links
- Get link
- X
- Other Apps
پاکستان کی قومی اسمبلی میں فنانس بل منظور: آپ کو اپنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟
پاکستان کی قومی اسمبلی میں فنانس بل منظور: آپ کو اپنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟
• تیسرا سلیب سالانہ 12 لاکھ سے 22 لاکھ کی آمدن والے افراد کے لیے ہے۔ ان کے لیے 30 ہزار فکسڈ ٹیکس ہو گا جبکہ اس کے علاوہ 12 لاکھ سے زائد کی آمدن پر 15 فیصد ٹیکس لگے گا۔ (یہ رواں مالی سال میں 15 ہزار فکسڈ اور 12 لاکھ سے زیادہ آمدن پر 12.5 فیصد تھا)
• چوتھا سلیب ان افراد کے لیے ہے جن کی سالانہ تنخواہ 22 لاکھ سے زیادہ اور 32 لاکھ تک ہے۔ انھیں سالانہ ایک لاکھ 80 ہزار فکسڈ اور 22 لاکھ سے زیادہ آمدن پر 25 فیصد کے حساب سے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ (یہ رواں مالی سال میں ایک لاکھ 65 ہزار فکسڈ اور 24 لاکھ سے زیادہ آمدن پر 22.5 فیصد تھا)
• پانچواں سلیب 32 لاکھ سے 41 لاکھ کی سالانہ آمدن والے افراد کے لیے ہے، جنھیں چار لاکھ 30 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 32 لاکھ سے زیادہ آمدن پر 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ (یہ پہلے چار لاکھ 35 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 36 لاکھ سے زیادہ آمدن پر 27.5 فیصد تھا)
• چھٹا سلیب 41 لاکھ سے زائد آمدنی والے تنخواہ دار طبقے پر سات لاکھ فکسڈ انکم ٹیکس اور 41 لاکھ سے زائد آمدن پر 35 فیصد ٹیکس لاگو ہو گا۔ (یہ پہلے دس لاکھ 95 ہزار فکسڈ اور 60 لاکھ سے زائد آمدن پر 35 فیصد تھا)
• ساتویں سلیب میں ایسے افراد یا ایسوسی ایشن آف پرسنز ہیں جن کی سالانہ آمدن ایک کروڑ ہو۔ انھیں 45 فیصد نارمل ٹیکس کے علاوہ دس فیصد سر چارج بھی ادا کرنا پڑے گا۔ ان کی آمدن پر یہ 10 فیصد سرچارج سال کے آخر پر وصول کیا جائے گا۔
آپ کا ٹیکس کتنا بڑھے گا؟
• اگر آپ کی آمدن پچاس ہزار روپے ماہانہ ہے تو آپ کو کوئی انکم ٹیکس نہیں دینا ہو گا۔ تاہم اگر یہ آمدن 50 ہزار اور ایک لاکھ روپے ماہانہ کے درمیان ہے یعنی مثال کے طور پر80 ہزار ہے تو آپ کو ماہانہ چار ہزار روپے ٹیکس دینا پڑے گا جو گذشتہ برس دو ہزار تھا۔
• ماہانہ ڈیڑھ لاکھ روپے آمدن کی صورت میں گذشتہ برس آپ کو 7500 روپے ماہانہ ٹیکس ادا کرنا ہوتا تھا، تاہم اب یہ رقم بڑھ کر 10 ہزار روپے ماہانہ ہو جائے گی۔
• دو لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کو گذشتہ برس تک 13750 روپے ماہانہ ٹیکس دینا پڑتا تھا، تاہم اب ان کا سلیب تبدیل ہو گیا ہے اور انھیں 19,166 روپے ماہانہ ٹیکس دینا پڑے گا۔
• ایسے افراد جن کی ماہانہ آمدن ڈھائی لاکھ روپے ہے وہ اس سے قبل 25 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس کی مد میں دیا کرتے تھے، اب یہ 31666 روپے ماہانہ انکم ٹیکس دیں گے۔
• تین لاکھ ماہانہ کمانے والے افراد پہلے ماہانہ 36250 روپے انکم ٹیکس دیتے تھے اور اب اس رقم پر ان کا ماہانہ ٹیکس 45833 روپے بنے گا۔
• ساڑھے تین لاکھ کمانے والوں کا ماضی میں ماہانہ انکم ٹیکس 50 ہزار روپے تھا، جو اب بڑھ کر 61250 روپے ہو جائے گا۔
• ایسے افراد جن کی ماہانہ آمدن چار لاکھ روپے ہے وہ اس سے قبل 63750 روپے ماہانہ ٹیکس ادا کرتے تھے، اب یہ رقم بڑھ کر 78750 روپے ہو جائے گی۔
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
ماہر ٹیکس امور ڈاکٹر اکرام الحق نے قومی اسمبلی سے منظور کیے جانے والے فنانس بل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کچھ معمولی تبدیلیاں کی گئی ہیں اور حکومت کی جانب سے بارہ جون کو جو فنانس بل پیش کیا گیا اس میں بہت کم ترامیم کی گئی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ چونکہ یہ بجٹ آئی ایم ایف کی زیر نگرانی بنا ہے، اس لیے یہ توقع تھی کہ جو فنانس بل بارہ جون کو پیش کیا گیا تھا وہی قومی اسمبلی پاس کرے گی۔
منظور شدہ فنانس بل پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر اکرام نے کہا اس میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی شرح وہی ہے جو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کے بعد تجویز کیے گئے تھے۔
انھوں نے کہا کہ اس میں صرف ایک تبدیلی کی گئی ہے جس میں ایک ایسے افراد یا ایسوسی ایشن اف پرسنز جن کی سالانہ تنخواہ ایک کروڑ ہو انھیں 45 فیصد نارمل ٹیکس کے علاوہ
دس فیصد سر چارج بھی ادا کرنا پڑے گا۔
ماہر ٹیکس امور ذیشان مرچنٹ نے صحافی تنویر ملک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹیکس کی شرح کو عام فہم انداز میں سمجھا جائے تو ایک فرد جو ماہانہ 75000 روپے کما رہا ہے وہ سال بھر میں 900000 روپے کماتا ہے۔
’وہ موجودہ مالی سال میں ڈھائی فیصد کی شرح سے سالانہ 7500 روپے حکومت کے خزانے میں جمع کرواتا ہے اگلے مالی سال میں پانچ فیصد کی شرح سے 15000 روپے جمع کرانا ہوں گے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر ظلم کیا ہے کیونکہ یہی شعبہ ٹیکس دیتا ہے اور اسے سب سے زیادہ ٹیکس کا سامنا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’حکومت نے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ لانے میں ناکامی کے بعد اس شعبے پر ٹیکس کا زیادہ نفاذ کر دیا جو پہلے سے ٹیکس دے رہا تھا۔
’جو شرح بڑھائی گئی ہے اس کے بعد تنخواہ دار طبقے کی جیب پر زیادہ بوجھ پڑے گا۔‘
ماہر معاشیات عمار خان نے اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کیا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ جس نے بھی یہ سلیب بنائیں ہیں انھوں نے یہ حساب لگایا ہے کہ ان کے نتیجے میں ٹیکس میں اضافہ کتنا زیادہ ہو گا۔‘
- Get link
- X
- Other Apps
Popular Posts
First Test could be delayed by 24 hours after illness sweeps through England squad
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment